آئی ایم ایف نے پاکستان پر دباؤ ڈالا ہے کہ پاکستان اگلے مالیاتی سال میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں نہ بڑھائیں اور بنیادی خسارے کو کم کرنے کے لئے پچھلے سال کے منصوبوں تک محدود رہیں۔ یہ دو تجاویز آئی ایم ایف کی طرف سے دی گئی ہیں۔
آئی ایم ایف اس بات پر اصرار کر رہا ہے کہ پاکستان کو مالی استحکام کے راستے کو اپنانا چاہیے کیونکہ عمومی قرض اپنی تاریخ کی بلند اور متزلزل حدوں کو چھو رہا ہےاس قرض کی مجموعی مقدار قومی معیشت کا 90 فیصد ہے۔وزارت خزانہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان مشکل مالی حالات میں عمومی قرض کی بڑھوتری اور جی 20 ملکوں سے قرض لینے کی وجہ سے آئی ایم ایف پاکستان سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں نہ بڑھانے پر زور دے رہا ہے۔
تاحال گورنمنٹ اس مطالبے کے سامنے ڈٹ گئی ہے کیونکہ مہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کی کمائی اور اس کے خرچ میں مطابقت کم ہوگئی ہے ،جس کو پورا کرنے کے کیلئے تنخواہیں بڑھانا ناگزیر ہے۔
0 Comments